آپی کی کھدائی

&nbsp

; آپی کے میسج

پہلی قسط 

عاصم نے دفتر سے گھر پہنچتے ہی بیگ صوفہ پر پھینکا اور کچن کا رخ کیا .یہ اس کی روز کی عادت میں شامل ہے کہ کام سے گھر پہنچ کر کھانا پینا کرنا ہوتا ہے.. آج عاصم کی پسند کی ڈش نہیں بنی تو جیسے تیسے دو چار نوالے لئے اور ٹی وی لاؤنج میں آ گیا.. 

عاصم 26 سال کا صحت مند نوجوان ہے جو اپنی دو بہنوں اور اماں ابا کے ساتھ شہر کے ایک گنجان آباد علاقہ میں رہتا ہے ...بڑی بہن نوشین جس کی عمر 28 سال ہے اور سال بعد شادی ہونی ہے جس کا منگیتر بیرون ملک ایک کمپنی میں اچھی پوسٹ پر جاب کرتا ہے اور چھوٹی بہن فرہین 23 سال کی ہے جو ابھی گریجویشن کر رہی ہے..

عاصم کے والد جو ذاتی کاروبار کر رہے ہیں اور ان کی خوائش ہے کہ عاصم یہ کاروبار سنبھال لے لیکن عاصم نے تعلیم کے بعد بابو بن کر دفتر میں نوکری کرنے کو ترجیح دی .. عاصم کی فیملی مکمل مذہبی رجحان رکھنے والی فیملی ہے اور عاصم کی امی اور دونوں بہنيں برقعہ کر کے باہر جاتی ہیں... 

عاصم کے تایا کی فیملی بھی مکمل مذہبی ہے جو اسی شہر میں رهتے ہیں لیکن کاروباری اور گھریلو مصروفیات کی وجہ سے بہت کم آنا جانا ہوتا ہے.. عاصم کی امی ایک گھریلو خاتون ہیں جو اپنے بچوں اور خاوند کا بہت خیال رکھتی اور محبت کرتی ہیں ...

نوشین لاؤنج میں آئی اور کچھ ڈھونڈنے لگی اور پھر لاؤنج میں موجود عاصم اور فرہین سے کہا "میرے موبائل کا چارجر خراب ہو گیا ہے عاصم تم اپنا چارجر دے دو "

عاصم .. آپی روم میں سوئچ کے ساتھ لگا ہے لے لیں 

نوشین فورن کمرے سے نکلی اور عاصم کا چارجر لے کر اپنے روم میں چلی گئی 

یہ چار بیڈ روم اور ایک ٹی وی لاؤنج کا کشادہ گھر ہے جس میں ایک کمرہ عاصم کا ایک اماں ابا کا اور ایک کمرہ نوشین اور فرہین کا مشترکہ ہے.. لیکن کچھ دن سے نوشین آپی اکیلی دوسرے کمرے میں یا لاؤنج میں آ کر سو رہی تھی ...

عاصم ایک مکمل عقل و شعور رکھنے والا لڑکا ہے جو ہر ماحول سے بخوبی واقف ہے .... عاصم نے یہ بات نوٹ کر لی تھی کہ آپی موبائل کا بہت زیادہ استعمال کر رہی ہیں جو اس فیملی کے ماحول کے بر عکس تھا لیکن عاصم نے بڑی ہونے کے ناتے کبھی کچھ نہیں کہا اور یہی سوچا کہ ایک سال ہے شادی ہو جائے گی کر لے اپنے منگیتر سے بات موبائل پر ...

نوشین صرف ابا کے سامنے موبائل استعمال نہیں کرتی تھی باقی موبائل باقاعدہ اس کی غذا بن گیا تھا جس پر اب عاصم کو بہت دکھ اور غصہ تھا.. وقت گزرتا رہا اور نوشین کی یہ عادت زیادہ ہوتی گئی ... ایک بار نوشین اپنے کمرے میں موبائل چارج پر لگا کر ساتھ میسج کر رہی تھی تو عاصم نے دیکھا اور کہا 

عاصم .. آپی آپ ہر وقت موبائل استعمال کرتی رہتی ہیں اور ابھی بھی چارج پر لگا کر استعمال کر رہی ہیں اسی وجہ سے موبائل اور چارجر خراب ہو جاتے ہیں ...خدا کیلئے یہ عادت چھوڑ دیں یا کم استعمال کیا کریں ..

نوشین ... عاصم کالج کی سہیلیاں ہیں انہیں سے بات کرتی ہوں اب اور فارغ بیٹھ کر کیا کروں ..

عاصم ... آپی کیا ساری سہیلیاں فارغ رہتی ہیں ہر وقت جن سے آپ چیٹ ج 

قسط 2

نوشین...ایسی بات نہیں ہے جو سہیلیاں فری ہوتی ہیں بس انہیں سے بات ہوتی ہے..

عاصم... آپی آپ کی مرضی جو بہتر لگے کریں لیکن ہمیں بھی ٹائم دیں

میں آپی کو بس اتنا کیہ کر روم سے نکل گیا .

نوشین نے عاصم کی بات سن کر موبائل کو لاک کر کے رکھ دیا اور باہر لاؤنج میں آ گئی 

میں بھی وہیں بیٹھا باتیں کرتا رہا اور پھر اٹھ کر نوشین آپی کے روم کی طرف گیا اور چپکے سے آپی کا موبائل اٹھایا لیکن سکرین لاک کی وجہ سے کوئی بھی میسج نہیں دیکھ سکا اور چپکے سے موبائل وہیں رکھ کر گھر کی چھت پر بیٹھ گیا اور سوچنے لگا کہ آخر ایسا کیا ہے جو آپی موبائل میں اتنا مصروف رہنے لگی ہیں اور اب موبائل لاک بھی کرتی ہیں۔ عاصم کچھ دیر سوچتا رہا اور پھر باہر دوستوں میں چلا گیا۔

نوشین کو امی کے ساتھ مارکیٹ جانا تھا اس لئے عاصم جلدی گھر آ گیا اور چھوٹی بہن سے باتیں کرنے لگا اتنی دیر میں آپی اور امی نے مکمل برقعہ کیا اور مارکیٹ چلی گئی...

امی اور نوشین آپی واپس آئیں تو کافی ساری شاپنگ کی ہوئی تھی کیوں کہ ایک رشتہ دار کی شادی بھی تھی کچھ دن میں...

عاصم بیٹھا کپڑے دیکھ رہا تھا کہ نوشین آپی نے موبائل نکالا اور ایک میسج کر کے موبائل لاک کیا اور واپس رکھ دیا۔ عاصم کے علاوہ یہ حرکت کسی نے نوٹ نہیں کی .. عاصم نے فیصلہ کر لیا کہ جو بھی ہو آپی کے میسج کا پتا لگا کر رہے گا...

نوشین آپی اور عاصم ابو سے ڈرتے ہیں کیوں کہ ابو اس معاملے میں سخت ہیں اور اس طرح کی حرکت کو بالکل پسند نہیں کرتی اس لئے نوشین آپی نے ابو کے سامنے ہمیشہ احتیاط کی اور عاصم کو آپی کی یہی عادت پسند تھی جس کی وجہ سے عاصم نے کبھی آپی پر شک نہیں کیا لیکن اب عاصم آپی کا موبائل اور میسج ہر حال میں دیکھنا چاہتا تھا..

ایک بار عاصم کی آنکھ کھل گئی موبائل پر دیکھا تو دو بج رہے تھے ..اٹھ کر چھت پر جانے لگا تو آپی کے روم کے آگے سے گزرتے ہوئے اچانک کمرے کے اندر نظر پڑ گئی ..عاصم دیکھ کر حیران ہوا کہ اس وقت بھی آپی موبائل استعمال کر رہی ہیں ...عاصم نیچے بیٹھ کر دیکھنے لگا ...کمرے میں لائٹ بند تھی صرف موبائل سکرین کی لائٹ آپی کے چہرے پر پڑ رہی تھی...عاصم نیچے بیٹھا کافی دیر تک یہ سب دیکھتا رہا ...عاصم اٹھا اور چپکے سے اندر جانے کی کوشش کی لیکن رک گیا اور واپس نیچے بیٹھ گیا اور دروازے میں پردے کے پیچھے سے ایک آنکھ سے دیکھتا رہا...

20 سے 25 منٹس کے بعد

Comments

Popular posts from this blog

Bhen ki chudai

آپی کی کھدائی 6