آپی کی کھدائی 6
آپی کے میسج  ;
عاصم نے کہا ٹھیک ہے لیکن کل 12 سے 4 تک میں نے جانا ہے ۔اگر آپ کسی سہیلی سے ملنا چاہتی ہو تو میں چھوڑ دونگا۔۔
نوشین نے منع کر دیا اور کہا کہ میں گھر پر ہی رہوں گی بس
عاصم نے سوچا اچھی بات ہے آپی سے چیٹ کرتا رہے گا 12 سے 4 بجے تک
اگلے دن عاصم 12 بجے تیار ہو کر چلا گیا اور 2 بجے ہی واپس آ گیا اور اپنے پاس موجود چابی سے گیٹ کھولا اور چپکے سے اندر داخل ہوا تا کہ سوتی ہوئی آپی کے جسم سے لطف اندوز ہو سکے ..
عاصم جب باجی کے کمرے کے پاس پہنچا تو اسے عجیب سی آوازیں سنائی دی ..
جب عاصم نے چھپ کر آپی کے کمرے میں دیکھا تو اس کے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی ...
آپی مکمل ننگی تھی اور ان کی ٹانگيں ایک مضبوط اور سڈول جسم والے مرد کے کندھوں پر تھی ... مرد کی عمر 38 سے 40 ہوگی اور سامنے شیشے میں مرد کی مضبوط اور بالوں والی چھاتی نظر آ رہی تھی ...
آپی نیچے لیٹی تھی مرد کی پیٹھ عاصم کی طرف تھی ۔عاصم کو مرد کا سات انچ کا لمبا سخت اور موٹا لن باجی کی پھدی کے اندر باہر ہوتا ہوا نظر آ رہا تھا
آپی کی آہیں اور سیسكیاں اور نیچے سے پھدی اور ہلانا صاف ظاہر کر رہا تھا کہ ہتھوڑا گرم لوہے پر مارا گیا ہے...
کمرے میں تهپ تهپ تهپ تهپ تهپ کی آوازیں تھی اور عاصم وہاں سے اپنے کمرے میں چلا گیا ... نوشین کی جن دو بندوں سے چیٹ ہوتی تھی یہ ان میں سے ایک تھا جو شادی شدہ ہے
ختم شد
Comments
Post a Comment